ارنا کے مطابق ایران اور روس کے اعلی رتبہ وفود کی نشست 30 ستمبر کو اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر نائب صدر ڈاکٹر محمد رضا عارف کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر نائب صدر ڈاکٹر محمد رضا عارف نے اس نشست میں غزہ اور لبنان میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم اور حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو شہید کرنے پر مبنی اس کے بزدلانہ اقدام کی مذمت کی ۔
انھوں نے اس سلسلے میں روس کے تعمیری موقف کی قدردانی کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کے اقدامات غزہ اور لبنان میں پر مسلط جنگ اور بے گناہ عوام کے قتل عام کی روک تھام میں موثر ہوسکتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر نائب صدر نے امریکا اور یورپ کی پابندیوں کے حوالے سے روس اور ایران کے مشترکہ تجربات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان پابندیوں کو ناکام بنانے میں دونوں ملکوں کے مشترکہ تعاون کے استحکام پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ تہران ماسکو تعاون کی تقویت ایران کی چودھویں حکومت کی اصولی پالیسیوں میں شامل ہے۔
ایران کے سینیئر نائب صدر ڈاکٹر محمد رضا عارف نے کہا کہ سبھی پڑوسیوں منجملہ روس کے ساتھ تعاون میں توسیع ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ تہران اور ماسکو کے درمیان ہونے والے باہمی تعاون کے سمجھوتوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس نشست میں روس کے وزیر اعظم میخائیل میشوستین نے ایران اور روس کے تعاون کی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور ماسکو تعاون باہمی دوستی اور اچھی ہمسائگی کے اصولوں پر استوار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم ایران اور روس، دونوں ملکوں کے اعلی حکام کی تاکیدات کے مطابق باہمی روابط اور تعاون کو اعلی ترین سطح تک لے جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ